وَمَا أَنزَلْنَا عَلَىٰ قَوْمِهِ مِن بَعْدِهِ مِن جُندٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَمَا كُنَّا مُنزِلِينَ
اور ہم نے اس کے بعد اس کی قوم پر آسمان سے کوئی فوج (١٥) نہیں اتاری تھی، اور نہ ہمیں فوج اتارنے کی ضرورت ہی تھی
اصحاب القریہ پر چیخ کا عذاب: یہ مرد صالح تو شہید ہو گیا۔ رہے پیغمبر تو روایات میں ان کے متعلق کوئی صراحت نہیں ملتی کہ ان کا کیا انجام ہوا۔ تاہم قرآن کی صراحت سے ایک ضابطہ الٰہی یہ معلوم ہوتا تھا کہ جس بستی پر اللہ اپنا عذاب نازل کرتا ہے تو اپنے رسولوں اور ایمان داروں کو اس عذاب سے بچانے کا انتظام پہلے کر دیتا ہے اور یہ تو اس آیت سے واضح ہے کہ ان رسولوں کی تکذیب اور مرد مومن کی شہادت کے بعد اس قوم پر عذاب آیا تھا۔ اس کے لیے اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کی فوجیں نازل نہیں کی تھیں بس اتنا ہی معاملہ ہوا کہ زور کا ایک دھماکہ ہوا جس کی پہلی ضرب بھی وہ سہار نہ سکے اور جہاں جہاں تھے وہیں ڈھیر ہو کر رہ گئے۔