سورة فاطر - آیت 38

إِنَّ اللَّهَ عَالِمُ غَيْبِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کی ہر پوشیدہ چیز (٢٠) سے واقف ہے، بے وہ سینوں کے رازوں کو جاننے والا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہاں یہ بیان کرنے سے مقصد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تم دوبارہ دنیا میں جانے کی آرزو کر رہے ہو اور دعویٰ کر رہے ہو کہ اب نافرمانی کی جگہ اطاعت اور شرک کی جگہ توحید اختیار کرو گے لیکن ہمیں علم ہے کہ تم ایسا نہیں کرو گے تمہیں اگر دوبارہ دنیا میں بھیج بھی دیا جائے تو تم وہی کچھ کرو گے جو پہلے کرتے رہے ہو جیسا کہ سورہ انعام ۸۲ میں فرمایا: ﴿وَ لَوْ رُدُّوْا لَعَادُوْا لِمَا نُهُوْا عَنْهُ وَ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ﴾ ’’اگر انھیں دوبارہ دنیا میں بھیج دیا جائے تو وہی کریں گے جن سے انھیں منع کیا گیا تھا۔‘‘