قُلْ يَجْمَعُ بَيْنَنَا رَبُّنَا ثُمَّ يَفْتَحُ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَهُوَ الْفَتَّاحُ الْعَلِيمُ
آپ کہہ دیجیے کہ روز قیامت ہمارا رب ہمیں اکٹھا (٢٢) کرے گا، پھر ہمارے درمیان حق کے مطالبہ فیصلہ کرے گا، اور وہ بڑا عظیم فیصلہ کرنے والا ہے، ہر چیز کو جاننے والا ہے
اللہ تعالیٰ تمام عالم کو میدان قیامت میں اکٹھا کر کے سچے فیصلے کر دے گا اس دن تمہیں تمہاری حقانیت و صداقت معلوم ہو جائے گی ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ يَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ يَوْمَىِٕذٍ يَّتَفَرَّقُوْنَ﴾ (الروم: ۱۴) ’’قیامت کے دن سب جدا جدا ہو جائیں گے۔‘‘ نیکوں کو ان کی جزا اور بدوں کو ان کی سزا دے گا۔ ایمان دار جنت کے باغوں میں خوش ہوں گے اور ہماری آیتوں اور آخرت کے دن کو جھٹلانے والے اور کفر کرنے والے، دوزخ کے گڑھوں میں حیران و پریشان ہوں گے۔ وہ حاکم و عادل ہے۔ حقیقت حال کا پورا عالم ہے۔ (ابن کثیر)