سورة سبأ - آیت 4

لِّيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۚ أُولَٰئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

) اور قیامت اس لئے آئے گی) تاکہ رب العالمین ان لوگوں کو اچھا بدلہ دے (4) جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے، یہی لوگ (آخرت میں) اپنے رب کی مغفرت اور بہترین روزی سے نوازے جائیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قیامت آنے کی حکمت: یہ ہے کہ ایمان والوں کو ان کی نیکیوں کا بدلہ ملے۔ وہ مغفرت اور رزق کریم سے نوازے جائیں اور جنھوں نے اللہ کی باتوں سے ضد، اور رسولوں کی نہ مانی، انھیں بد ترین اور سخت سزائیں ہوں۔ جیسے فرمایا، جہنمی اور جنتی برابر نہیں جتنی کامیاب اور مقصد پانے والے ہیں۔ سورہ ص (۲۱) میں ارشاد ہے کہ: ﴿اَمْ نَجْعَلُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا﴾ (ص: ۲۸) مومن اور مفسد، متقی اور فاجر برابر نہیں۔ اور یہ بات عدل و انصاف کے قطعاً منافی اور بندوں بالخصوص نیکوں پر ظلم ہو گا۔ (ابن کثیر)