وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَا
اور کہیں گے (52) اے ہمارے رب ! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی پیروی کی تو انہوں نے ہمیں گم گشتہ راہ کردیا
اس وقت کہیں گے کہ اللہ ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے علما کی پیروی کی۔ امرا و مشائخ کے پیچھے لگے رہے۔ رسول کے خلاف کیا اور یہ سمجھا کہ ہمارے بڑے راہ راست پر ہیں۔ آج ثابت ہوا کہ در حقیقت وہ کچھ نہ تھے۔ انھوں نے تو ہمیں بہکا دیا۔ پروردگار تو انھیں دوہرا عذاب کر۔ ایک تو اپنے کفر کا اور ایک ہمیں برباد کرنے کا۔ آباء پرستی اور تقلید فرنگ آج بھی لوگوں کی گمراہی کا باعث ہے۔ کاش مسلمان آیات الٰہی پر غور کر کے ان پگڈنڈیوں سے نکلیں اور قرآن و حدیث کی صراط مستقیم اختیار کر لیں۔ کہ نجات صرف اور صرف اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں ہی ہے۔ نہ کہ مشائخ اور اکابر کی تقلید میں یا آباء کے فرسودہ طریقوں کے اختیار کرنے میں۔ (ابن کثیر)