سورة الأحزاب - آیت 60

لَّئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اگر منافقین (49) اور وہ لوگ جن کے دلوں میں کفر کی بیماری ہے، اور جو لوگ مدینہ میں افواہیں پھیلاتے ہیں، اپنی شرارتوں سے باز نہ آئے، تو ہم آپ کو ان کے خلاف ابھار دیں گے، پھر وہ آپ کے ساتھ مدینہ میں کچھ ہی دنوں رہ پائیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

منافقوں اور یہودیوں کا گٹھ جوڑ: یعنی ایک تو انھیں بد نظری اور شہوت پرستی کا روگ لگا ہوا ہے دوسرا نفاق کا، کہ وہ اپنے آپ کو شمار تو مسلمانوں میں کرتے ہیں لیکن ہر معاملے میں اس کے بد خواہ، تنگ کرنے والے اور انھیں بدنام کرنے پر تلے بیٹھے ہیں اور ان کے ساتھی مدینہ کے یہود ہیں۔ یہ دونوں ایک دوسرے کے ہمراہ مسلمانوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے مختلف قسم کی سنسنی خیز افواہیں گھڑتے اور پھیلاتے رہتے ہیں۔ (تیسیر القرآن)