الَّذِينَ يُبَلِّغُونَ رِسَالَاتِ اللَّهِ وَيَخْشَوْنَهُ وَلَا يَخْشَوْنَ أَحَدًا إِلَّا اللَّهَ ۗ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ حَسِيبًا
وہ انبیاء جو اللہ کے پیغامات پہنچاتے رہے (32) اور اس سے ڈرتے رہے، اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرے، اور اللہ حساب لینے کے لئے کافی ہے
ان کی تعریف ہو رہی ہے جو اللہ کی مخلوق کو اللہ کا پیغام پہنچاتے ہیں اور امانت الٰہی کی ادائیگی کرتے ہیں اور سوائے اس کے کسی سے نہیں ڈرتے۔ کسی کی شان و سطوت سے مرعوب ہو کر پیغام الٰہی پہنچانے میں خوف نہیں کھاتے۔ اللہ تعالیٰ اپنے علم و قدرت کے لحاظ سے ہر جگہ موجود ہے۔ اس لیے وہ اپنے بندوں کی مدد کے لیے کافی ہے اور اللہ کے دین کی تبلیغ و دعوت میں انہیں جو مشکلات آتی ہیں ان میں وہ ان کی چارہ سازی فرماتا ہے اور دشمنوں کے مذموم عزائم اور سازشوں سے انہیں بچاتا ہے۔ (ابن کثیر، القرآن الحکیم) ایک حدیث میں ہے کہ ’’تم میں سے کوئی اپنا آپ ذلیل نہ کرے لوگوں نےکہا، حضور! وہ کیسے! فرمایا خلاف شرع کام دیکھ کر لوگوں کے خوف کے مارے خاموش ہو رہے۔ قیامت کے دن اس سے باز پرس ہو گی کہ تو کیوں خاموش رہا؟ یہ کہے گا کہ لوگوں کے ڈر سے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا سب سے زیادہ خوف رکھنے کے قابل تو میری ذات تھی۔ (احمد: ۳/ ۳۰، ابن ماجہ: ۴۰۰۸)