سورة آل عمران - آیت 62

إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ الْقَصَصُ الْحَقُّ ۚ وَمَا مِنْ إِلَٰهٍ إِلَّا اللَّهُ ۚ وَإِنَّ اللَّهَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک یہی سچا بیان ہے اور اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اور بے شکا للہ زبردست حکمت والا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اہل نجران نے حق کو قبول نہ کیا اور مباہلہ کی بجائے جزیہ دے کر اہل الذمہ بن کر رہنے کو ترجیح دی تو ان کی حکومت انہی کے پاس رہی۔ پچھلی آیت میں جو معاہدہ ہوا اگلی آیت میں فرمایا: یقیناً جو واقعہ پچھلی آیت میں بتایا وہ حق اور سچ ہے اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ غالب بھی ہے اور حکمت والا بھی ہے ۔ رسول اللہ کو بتایا کہ آپ لوگوں کو بتا دیں کہ اللہ غلبہ کے باوجود لوگوں کو موقع دیتا ہے کہ شاید یہ حق کو قبول کرلیں۔