مَّا خَلْقُكُمْ وَلَا بَعْثُكُمْ إِلَّا كَنَفْسٍ وَاحِدَةٍ ۗ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ
تم سب کو پہلی بار (٢١) پیدا کرنا اور تم سب کو دوبارہ روز قیامت زندہ کرنا ایک شخص کو پیدا کرنے سے زیادہ نہیں ہے، بے شک اللہ بڑا سننے والا، بڑا دیکھنے والا ہے
اللہ کے تخلیقی اورتوصیفی کارنامے: اس کی مثال یوں سمجھیے کہ اللہ تعالیٰ اربوں انسانوں کی پکاربیک وقت سن لیتاہے۔ایک انسان کی دعاسننااسے دوسرے انسان کی دُعاسننے سے غافل یاقاصرنہیں بناسکتا۔پھرمعاملہ صرف سننے تک ہی محدودنہیں بلکہ انہی کمالات کے ساتھ وہ اپنی ساری مخلوق کودیکھ بھی رہاہے۔یہی حال اس کی تخلیق کابھی ہے اس کاایک انسان کوپیدا کرنا بھی ایسے ہی ہے جیسے سب انسانوں کاپیداکرنا۔وہ ایک ہی وقت میں لاکھوں انسانوں کواوراربوں دوسری مخلوق کواس وقت بھی پیداکررہاہے۔اورقیامت کے دن مرنے کے بعدبھی دوبارہ انسانوں کوبیک وقت ایسے ہی اُٹھا کھڑا کرے گا۔ اس کے لیے ایک انسان کے دوبارہ پیداکرنے اورسب انسانوں کودوبارہ پیداکرنے میں کوئی فرق نہیں۔ (تیسیرالقرآن)