وَمَن كَفَرَ فَلَا يَحْزُنكَ كُفْرُهُ ۚ إِلَيْنَا مَرْجِعُهُمْ فَنُنَبِّئُهُم بِمَا عَمِلُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
اور اگر کوئی کفر (١٦) کرتا ہے تو اس کا کفر آپ کو غمگین نہ بنا دے، انہیں ہمارے پاس ہی لوٹ کر آنا ہے، تب ہم انہیں ان کے کرتوتوں کی خبر دیں گے، بے شک اللہ سینوں میں پوشیدہ باتوں کو جانتا ہے
یعنی جوشخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کاانکارکرتاہے اور وہ یہ سمجھتاہے کہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کاانکارکرکے تمہیں اوراسلام کوزک پہنچائی ہے،وہ دراصل اپناہی نقصان کررہاہے۔اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کواس معاملہ میں افسردہ خاطرنہ ہونا چاہیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ پرتوکل کرکے اپنی دعوت کاکام کرتے جائیں ان منکروں سے ہم نمٹ لیں گے۔چنددن یہ اپنی سرکشی دکھا لیں اور مزا اُڑا لیں۔ آخرکارہمارے ہاں ہی آناہے۔یہ ہماری گرفت سے بچ نہیں سکتے۔ (تیسیرالقرآن)