سورة لقمان - آیت 21

وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنزَلَ اللَّهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا ۚ أَوَلَوْ كَانَ الشَّيْطَانُ يَدْعُوهُمْ إِلَىٰ عَذَابِ السَّعِيرِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جب ان سے کہا جاتا ہے (١٤) کہ اللہ نے جو نازل کیا ہے اس کی اتباع کرو، تو کہتے ہیں کہ ہم تو اس چیز کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں کو پایا ہے، کیا وہ انہی کی اتباع کریں گے اگرچہ شیطان انہیں بھڑکتی آگ کے عذاب کی طرف بلاتا رہا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

تقلیدآباء شیطان کی پیروی ہے: تقلیدآباء کی حقیقت صرف اتنی ہے کہ بزرگوں میں سے کسی ایک نے کوئی غلطی کی۔کوئی غلط عقیدہ اپنایا۔یاکوئی بدعی کام شروع کردیا۔پھربعدکی نسلوں نے بزرگوں کی عقیدت کی بناکراس غلطی کودرست تسلیم کرتے ہوئے اسے رائج کرلیا۔اوراس کی تحقیق کی کسی نے ضرورت ہی نہ سمجھی۔اس آیت میں دوباتوں کی صراحت کی گئی ہے ایک یہ کہ تقلیدآباء بلاتحقیق اورشیطان کی پیروی ایک ہی چیزہے۔اوردوسرے یہ کہ شیطان کی پیروی کالازمی نتیجہ جہنم کاعذاب ہے۔گویاان سے سوال کیاجارہاہے کہ اگرشیطان تمہارے آباء واجدادکوجہنم کی طرف لے جارہاہے،توبھی تم اپنے آباء واجدادکی پیروی کرو گے۔