سورة الروم - آیت 60

فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ وَلَا يَسْتَخِفَّنَّكَ الَّذِينَ لَا يُوقِنُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس اے میرے نبی آپ صبر کیجئے بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور (اللہ پر) یقین نہ رکھنے والے آپ کو ہلکا نہ سمجھ لیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ کا وعدہ (حَقًّا عَلَیْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ) یعنی اللہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مومنوں کی مدد کرے۔ آپ کفار کی ایذاؤں پر صبر کیجئے۔ خود بھی اور مسلمانوں کو بھی صبر و برداشت کی تلقین کیجئے اللہ کاوعدہ اپنے وقت پرپوراہوکررہے گا۔ جویقین نہیں کرتے۔ یعنی ان کافروں کی مکاریوں اور سازشوں سے، ان کے مذاق وتمسخرسے،ان کی اسلام دشمن کاروائیوں سے، ان کی ایذاؤں اورمظالم سے،ان کے منافقانہ سمجھوتوں کی کوششوں سے اوران کی دھمکیوں سے آپ کے پائے ثبات میں ہرگز لغزش نہ آنی چاہیے اوران کواس بات کایقین آجاناچاہیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مشن میں صبروثبات کاایساعظیم پیکرہیں جسے کسی قیمت پر اپنی جگہ سے ہلایا نہیں جاسکتا۔ (تیسیرالقرآن)