فَانظُرْ إِلَىٰ آثَارِ رَحْمَتِ اللَّهِ كَيْفَ يُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
پس اللہ کی رحمت کے آثار دیکھئے کہ وہ کس طرح زمین کو مردہ ہوجانے کے بعد دوبارہ زندہ کردیتا ہے، بے شک وہ مردوں کو دوبارہ زندہ کرنے والا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
پھر فرماتا ہے کہ یہی لوگ بارش سے نااُمید ہو چکے تھے اور پوری نہ اُمیدی کے بعدان پر بارشیں برسیں اور جل ہر طرف تھل ہوگیا یعنی بارش ہونے سے پہلے یہ اس کے محتاج تھے۔ پھر اس نا اُمیدی کے بعد دفعۃً بارش برستی ہے۔اوران کی خشک زمین ترہوجاتی ہے،قحط سالی ترسالی میں بدل جاتی ہے۔ہرطرف ہریالی دکھائی دینے لگتی ہے۔دیکھ لوکہ پروردگارعالم بارش سے کس طرح مردہ زمین کوزندہ کردیتاہے؟یادرکھوجس رب کی یہ قدرت تم دیکھ رہے ہو،وہ ایک دن مردوں کوان کی قبروں سے بھی نکالنے والا ہے۔ حالانکہ ان کے جسم گل سٹرگئے ہوں گے،سمجھ لوکہ اللہ ہرچیز پر قادر ہے۔ (ابن کثیر)