مِنَ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ
یعنی ان لوگوں میں سے نہ ہوجاؤ جنہوں نے اپنے دین کے ٹکڑے بنا لئے اور مختلف گروہوں میں بٹ گئے، ہر گروہ کا جو دین و عقیدہ ہے اس پر خوش ہے
یعنی اصل دین کوچھوڑکراوراس میں من مانی تبدیلیاں کرکے الگ الگ فرقوں میں بٹ گئے جیسے یہودی،کوئی عیسائی اورکوئی مجوسی وغیرہ ہو گیا۔اورہرفرقہ اورہرگروہ سمجھتاہے ۔کہ وہ حق پرہے اوردوسرے باطل پر۔اورجوسہارے انہوں نے تلاش کررکھے ہیں جن کووہ دلائل سے تعبیرکرتے ہیں ان پرخوش اورمطمئن ہیں۔بدقسمتی سے ملتِ اسلامیہ کابھی یہی حال ہواکہ وہ بھی مختلف فرقوں میں بٹ گئی اوران کابھی ہرفرقہ اسی زعم باطل میں مبتلاہے۔ کہ وہ حق پرہے۔حالانکہ حق پرصرف ایک ہی گروہ ہے،جس کی پہچان نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلادی ہے، کہ وہ میرے اورمیرے صحابہ کے طریقے پرچلنے والا ہوگا۔ (ابو داؤد: ۴۵۹۷، مستدرک حاکم: ۱/ ۱۲۹)