سورة الروم - آیت 29

بَلِ اتَّبَعَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَهْوَاءَهُم بِغَيْرِ عِلْمٍ ۖ فَمَن يَهْدِي مَنْ أَضَلَّ اللَّهُ ۖ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بلکہ ظالم (اہل شرک) بغیر علم کے اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں، پس جسے اللہ گمراہ کر دے اسے کون راہ دکھا سکتا ہے اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہو سکتا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی مشرکین کواس حقیقت کاادراک ہی نہیں ہے۔کہ وہ علم سے بے بہرہ اورضلالت کاشکارہیں۔اس بے علمی اورگمراہی کی وجہ سے وہ اپنی عقل کوکام میں لانے کی صلاحیت نہیں رکھتے ۔اوراپنی نفسانی خواہشات اورآرائے فاسدہ کے پیروکار ہیں ہدایت منجانب اللہ ہے۔کیوں کہ اللہ کی طرف سے ہدایت اسے ہی نصیب ہوتی ہے،جس کے اندرہدایت کی طلب اورآرزوہوتی ہے۔جواس طلب صادق سے محروم ہوتے ہیں انہیں گمراہی میں بھٹکنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ کوئی مددگارنہ ہوگا: ان گمراہوں کاکوئی مددگارنہیں جوانہیں ہدایت سے بہرہ ورکردے یاان سے عذاب کو پھیر دے۔ (احسن البیان)