قُلْ كَفَىٰ بِاللَّهِ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ شَهِيدًا ۖ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِالْبَاطِلِ وَكَفَرُوا بِاللَّهِ أُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
اے میرے نبی ! آپ کہئے کہ ہمارے اور تمہارے درمیان بحیثیت گواہ (٣٠) اللہ کافی ہے، وہ آسمانوں اور زمین کی ہر بات جانتا ہے اور جو لوگ معبود ان باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کا شکار کرتے ہیں، وہی لوگ گھاٹا اٹھانے والے ہیں
کہہ دوکہ میرے اورتمہارے درمیان اللہ گواہ ہے۔اوراس کی گواہی کافی ہے۔وہ تمہاری تکذیب وسرکشی کواورمیری سچائی وخیرخواہی کوبخوبی جانتاہے۔اگرمیں اس پرجھوٹ باندھتاتووہ ضرورمجھ سے انتقام لے لیتا۔جیسے خوداس کافرمان ہے۔کہ اگریہ رسول مجھ پرایک بات بھی گھڑلیتاتومیں اس کاداہناہاتھ پکڑکراس کی رگ جان کاٹ دیتااورکوئی نہ ہوتاجواسے میرے ہاتھ سے چھڑاسکے(ابن کثیر)۔چونکہ اس پرمیری سچائی روشن ہے اورمیں اس کابھیجاہواہوں اوراس کانام لے کراس کی کہی ہوئی باتیں تم سے کہتاہوں اس لیے وہ میری تائیدکرتاہے اورروزبروزمجھے غلبہ دے رہا ہے۔ وہ زمین وآسمان کاغیب جاننے والا ہے۔ باطل کو اوراللہ کونہ ماننے والے ہی نقصان یافتہ اورذلیل ہیں قیامت کے دن انہیں ان کی بد اعمالیوں اور سرکشیوں کا مزہ بھگتناپڑے گا۔