سورة القصص - آیت 28

قَالَ ذَٰلِكَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ ۖ أَيَّمَا الْأَجَلَيْنِ قَضَيْتُ فَلَا عُدْوَانَ عَلَيَّ ۖ وَاللَّهُ عَلَىٰ مَا نَقُولُ وَكِيلٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

موسی نے کہا میرے اور آپ کے درمیان یہ بات طے پاگئی دونوں مدتوں میں سے جسے بھی پوری کروں مجھ پر کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے اور ہم دونوں جو بات طے کررہے ہیں اس پر اللہ گواہ ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

شعیب علیہ السلام نے جب آپ کے سامنے یہ مسئلہ پیش کیا تو موسیٰ علیہ السلام نے اسے فوراً قبول کرلیا اور ساتھ ہی یہ وضاحت بھی کردی کہ میں یہاں آٹھ سال رہوں یا دس سال یہ بات میری مرضی پر ہوگی آپ مجھے اس سے زائد مدت کے لیے مجبور نہیں کریں گے اور ہمارے اس زبانی قول و قرار پر اللہ کی گواہی کافی ہے۔