وَتَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَهِيَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ ۚ صُنْعَ اللَّهِ الَّذِي أَتْقَنَ كُلَّ شَيْءٍ ۚ إِنَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَفْعَلُونَ
اور اس دن آپ پہاڑوں (٣٥) کو دیکھیں گے تو انہیں ساکن وجامد گمان کریں گے حالانکہ وہ بادل کی سی تیزی کے ساتھ گزر رہے ہوں گے یہ سب اس اللہ کی کاریگری ہوگی جس نے ہر چیز کو مضبوط ومحکم بنایا ہے بے شک وہ تمہارے تمام کاموں کی پوری خبر رکھتا ہے
قیامت کے دن پہاڑوں کاانجام: یعنی جب قیامت قائم ہوگی تو نظام کائنات میں زبردست خلل واقع ہوگا۔ یہ بلند پہاڑ جنھیں تم گڑا ہو ا اور جما ہوادیکھ رہے ہو یہ اس دن اڑتے بادلوں کی طرح ادھر ادھر پھیلے ہوئے اور ٹکڑے ٹکڑے دکھائی دیں گے ۔ ریزہ ریزہ ہو کر یہ چلنے پھرنے لگیں گے اور آخر ریزہ ریزہ ہو کر بے نام و نشان ہوجائیں گے ۔ زمین صاف ہتھیلی جیسی بغیر کسی اونچ نیچ کے ہموار ہوجائے گی یہ ہے صفت اس صناع کی جس کی ہر صفت حکمت والی مضبوط اور پختہ و اعلیٰ ہے جس کی اعلیٰ قدرت انسانی سمجھ میں نہیں آسکتی ۔ وہ بندوں کے تمام اعمالِ خیر وشر سے واقف ہے وہ ہر ایک فعل کی سزا جزا ضرور دے گا۔