قُلْ إِن تُخْفُوا مَا فِي صُدُورِكُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللَّهُ ۗ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
آپ کہہ دیجئے کہ تم چاہے اپنے سینے کی باتوں (25) کو چھپاؤ یا ظاہر کرو، اللہ انہیں جانتا ہے، اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، انہیں جانتا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
یہ آیت دراصل پچھلی آیت ہی کی تفسیر ہے۔ یعنی اے مسلمانوں اگر تم کفر کی محبت کو دل میں جگہ دو گے یا کافروں سے محبت کا برتا ؤ رکھو گے تو اس کی قدرت تو اتنی وسیع ہے کہ وہ تو زمین و آسمان کی چھپی ہوئی چیزوں کو بھی جانتا ہے۔تو پھر تمہارے دلوں میں چھپی ہوئی باتوں کو کیسے نہیں جان سکتا۔ انسان غلطی چھپاتا ہے اور اللہ کا علم وسیع ہے وہ سب کچھ جانتا ہے لہٰذا تم اس کی دی ہوئی رعایت سے اسی قدر فائدہ اٹھا ؤ جس کے بغیر کوئی چارہ کار نظر نہ آرہا ہو۔ ورنہ یاد رکھو وہ بڑی قدرت والا ہے۔ وہ تمہیں دنیا میں سزا دے كر، ذلیل و رسوا کرسکتا ہے پھر آخرت کے عذاب سے بھی نہ بچ سکو گے۔