سورة النمل - آیت 52
فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً بِمَا ظَلَمُوا ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اب ان کے وہ گھر ان کے ظلم کی وجہ سے ویران پڑے ہیں، بیشک اس واقعہ میں ایک نشانی ہے ان کے لیے جو علم رکھتے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس جملہ کے کئی مطلب ہو سکتے ہیں ایک یہ کہ وہی لوگ عبرت حاصل کرتے ہیں جو ان کھنڈروں کو دیدہ بینا سے دیکھتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ جس قوم نے رسولوں کی تکذیب کی اور انہیں دکھ پہنچایا وہ تباہ و برباد ہو کے ہی رہی، تیسرے یہ کہ وہ اللہ تعالیٰ کو طبیعی اسباب کا پابند نہیں سمجھتے ۔حالانکہ ظاہری اور باطنی سب اسباب اللہ ہی کے قبضہ قدرت میں ہیں۔