وَتَفَقَّدَ الطَّيْرَ فَقَالَ مَا لِيَ لَا أَرَى الْهُدْهُدَ أَمْ كَانَ مِنَ الْغَائِبِينَ
اور چڑیوں کا جائزہ لیا (١١) تو کہا، کیا بات ہے کہ میں ہدہد کو نہیں دیکھ رہا ہوں، کیا وہ غائب ہے۔
حضرت سلیمان علیہ السلام کوکسی موقعہ پرہدہدکی ضرورت محسوس ہوئی،ہدہدکے متعلق مشہورہے کہ جس مقام پرپانی سطح زمین سے نزدیک تر ہواسے معلوم ہوجاتاہے،جب سلیمان علیہ السلام جنگل میں ہوتے،اس سے دریافت فرماتے کہ پانی کہاں ہے؟ یہ بتا دیتا کہ فلاں جگہ ہے اور اتنا نیچے ہے اور اتنااونچاسے وغیرہ۔حضرت سلیمان علیہ السلام اسی وقت جنات کوحکم دیتے اورکنواں کھودلیاجاتا،حضرت سلیمان علیہ السلام چاہتے تھے کہ ہُدہُدکوپانی کی تلاش کاحکم دیں۔اتفاق سے وہ موجودنہ تھا،اس پرآپ نے فرمایاآج ہدہدنظرنہیں آتا،کیاوہ کہیں چھپ گیاہے اور فرمایا کہ یا تو وہ اپنی غیرحاضری کی کوئی معقول وجہ پیش کرے ورنہ میں اسے سخت مزادوں گایاذبح ہی کرڈالوں گا۔