سورة آل عمران - آیت 25

فَكَيْفَ إِذَا جَمَعْنَاهُمْ لِيَوْمٍ لَّا رَيْبَ فِيهِ وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس کیسا حال ہوگا ان کا، جب ہم انہیں ایک دن جمع کریں گے جس کے آنے میں کوئی شبہ نہیں، اور ہر آدمی کو اس کے کیے کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، اور ان پر ظلم نہیں ہوگا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ذرا سوچو اُس دن جب تم سب جمع کیے جا ؤ گے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ہوناہے اس دن ہر انسان کو وہی کچھ ملے گا جو اُس نے خود کمایا ہو، آبا ؤ اجداد کی بندگی کچھ کام نہ آسکے گی۔ نیز اتنا ہی ملے گا جتنا اس نے عمل کیا۔ نہ کم نہ زیادہ ہاں اگر اللہ چاہے تو عمل کا زیادہ بدلہ بھی دے سکتا ہے۔ نہ کوئی شخص کسی دوسرے کا بار اٹھانے کو تیار ہوگا البتہ جو شخص کوئی نیکی کا ایسا کام کر جائے جو اس کی موت کے بعد جاری رہے تو اس کا ثواب اس کی موت کے بعد حصہ رسدی اس کو ملتا رہے گا اور کسی نے کوئی برائی کا کام جاری کیا تو اس کا گناہ بھی اس کو حصہ رسدی ملتا رہے گا۔ اور اس دن کسی پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔