وَلَقَدْ آتَيْنَا دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ عِلْمًا ۖ وَقَالَا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي فَضَّلَنَا عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّنْ عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِينَ
اور ہم نے داؤد و سلیمان کو علم (٨) دیا اور دونوں نے کہا کہ تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں، جس نے ہمیں اپنے بہت سے مومن بندوں پر فضیلت دی ہے۔
سورۃ النمل کے شروع میں فرمایاگیاتھاکہ یہ قرآن اللہ کی طرف سے نازل شدہ ہے۔ اس کی دلیل کے طور پر موسیٰ علیہ السلام کا قصہ مختصراً بیان فرمایا اور اب دوسری دلیل حضرت داؤد و سلمان علیہما السلام کایہ قصہ ہے انبیاء علیہم السلام کے یہ واقعات اس بات کی دلیل ہیں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے رسول ہیں۔ علم سے مراد نبوت کے علاوہ وہ علم ہے جن سے حضرت داؤد اور سلیمان علیہما السلام کو جانوروں کی بولیوں کاعلم عطا کیاگیاتھا۔ ان دونوں باپ بیٹوں کو اور بھی بہت کچھ عطا کیا گیاتھا، لیکن یہاں صرف علم کا ذکر کیاگیاہے، جس سے واضح ہوتاہے کہ علم اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے۔ ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمھیں آل داؤد کی خوش الحانیوں میں سے خوش الحانی دی گئی ہے۔ (مسلم: ۷۹۳)