سورة الشعراء - آیت 198

وَلَوْ نَزَّلْنَاهُ عَلَىٰ بَعْضِ الْأَعْجَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اگر ہم اسے کسی عجمی پر اتار (٥٠) دیتے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اگر اس فصیح وبلیغ، جامع وبالغ، حق کلام کو ہم کسی عجمی زبان میں نازل کرتے تو یہ لوگ یہ کہتے کہ یہ تو ہماری سمجھ میں ہی نہیں آتا۔ جیسا کہ ارشاد ہے: ﴿وَ لَوْ جَعَلْنٰهُ قُرْاٰنًا اَعْجَمِيًّا لَّقَالُوْا لَوْ لَا فُصِّلَتْ اٰيٰتُهٗ ءَاَعْجَمِيٌّ وَّ عَرَبِيٌّ قُلْ هُوَ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا هُدًى وَّ شِفَآءٌ﴾ (حم السجدۃ: ۴۴) ’’اگر ہم اسے عجمی زبان کا قرآن بناتے تو یہ کہتے کہ اس کی آیتیں صاف صاف بیان کیوں نہیں کی گئیں۔ یہ کیا کہ عجمی کتاب اور عربی رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ کہہ دیجیے کہ یہ تو ایمان والوں کے لیے شفاء و ہدایت ہے۔‘‘