سورة الشعراء - آیت 189

فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمْ عَذَابُ يَوْمِ الظُّلَّةِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس جب ان لوگوں نے انہیں جھٹلا دیا (٤٨) تو سائے کے دن کے عذاب نے انہیں پکڑ لیا، بیشک وہ ایک بڑے خطرناک دن کا عذاب تھا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کابیان ہے کہ سخت گرج،کڑک اور گرمی شروع ہوئی جس سے سانس گھٹنے لگا اور بے چینی حد کو پہنچ گئی۔ جس سے گھبرا کر قومِ شعیب کے لوگ شہر چھوڑ کر ایک میدان میں جمع ہوگئے۔ یہاں ایک بادل آیا جس کے نیچے راحت اور ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے سب جمع ہوئے وہیں آگ برسی اور سب جل بھن گئے ۔ یہ تھاسائبان والے بڑے بھاری دن کاعذاب جس نے ان کا نام و نشان مٹادیا۔ (تفسیر طبری)