سورة الشعراء - آیت 170

فَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ أَجْمَعِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس ہم نے انہیں اور ان کے خاندان کے تمام افراد کو بچا لیا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سیدنا لوط علیہ السلام کی بیوی کاکردار: سیدنا لوط علیہ السلام کی بیوی بھی درپردہ ان اوباشوں سے ملی ہوئی تھی۔ جب کوئی مہمان آپ کے گھر آتا تو یہ ان اوباشوں کو اشاروں کنایوں سے خفیہ طور پر رپورٹیں دیا کرتی تھی۔ چنانچہ جب اس قوم پر عذاب لانے والے فرشتے سیدنالوط علیہ السلام کے ہاں خوبصورت لڑکوں کی شکل میں تشریف لائے تو اسی بڑھیا کی رپورٹ پر آس پاس کے اوباش ہمسائے بُری نیت سے آپ کے گھر گھس آئے تھے ۔ لہٰذا یہ عورت کسی لحاظ سے بھی نجات کی مستحق نہیں تھی ۔ اللہ تعالیٰ نے سب کو نجات دی مگر آپ کی بیوی نے اپنی قوم کا ساتھ دیا اور انہی کے ساتھ تباہ ہوئی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ان کو نشان زدہ کنکر، پتھروں سے ہم نے ہلاک کیا اور ان کی بستیوں کو ان پر اُلٹ دیا جیساکہ سورۃ ہود آیت نمبر ۸۲،۸۳ میں بیان ہواہے۔