سورة الشعراء - آیت 83

رَبِّ هَبْ لِي حُكْمًا وَأَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میرے رب ! مجھے علم و حکمت (٢٥) عطا کر، اور (قیامت کے دن) مجھے نیک لوگوں میں شامل کردے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ کی مندرجہ بالا صفات بیان کرنے کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے حضور دست بدعا ہوجاتے ہیں۔ پہلی دعا یہ ہے کہ یا اللہ مجھے صحیح قوت فیصلہ اور دینی بصیرت عطا فرما۔ میرے علم میں اضافہ کر اور مجھے نیک لوگوں کی سوسائٹی عطا فرما دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی آخری وقت میں دعا مانگی تھی کہ الٰہی اعلیٰ رفیقوں میں ملا دے تین بار یہی دعا کی۔ (بخاری: ۴۴۳۷) ایک اور حدیث میں ہے اے اللہ! ہمیں اسلام پر زندہ رکھ، اور مسلمانی کی ہی حالت میں موت دے اور نیکوں میں ملا دے۔ (احمد: ۳/ ۴۲۴)