سورة آل عمران - آیت 8
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اے ہمارے رب (7) ہمارے دلوں کو ہدایت دینے کے بعد کج روی میں نہ مبتلا کردے، اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما، بے شک تو بڑا عطا کرنے والا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قرآن کریم میں محکم آیات كے ساتھ متشابہ آیات بھی ہیں جن کے معنی صرف اللہ کو ہی معلوم ہیں ۔ اہل ایمان خوف زدہ ہوجاتے ہیں وہ اللہ کی ذات پر پختہ یقین، شعور کی پختگی اور اس کی رحمت کی اُمید ركھتے ہیں۔ علم کے بعد انسان پکار اٹھتا ہے ربنا لاتزغ قلوبنا دل ٹیڑھے ہونے کے خوف سے یعنی جب ایمان کی روشی آجائے تو پھر گمراہ ہونے سے ڈرتا ہے۔