فَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ مُوسَىٰ أَنِ اضْرِب بِّعَصَاكَ الْبَحْرَ ۖ فَانفَلَقَ فَكَانَ كُلُّ فِرْقٍ كَالطَّوْدِ الْعَظِيمِ
تو ہم نے موسیٰ سے بذریعہ وحی کہا کہ آپ اپنی لاٹھی (٢٠) سمندر کے پانی پر ماریے (انہوں نے ایسا ہی کیا) اور سمندر (دو حصوں میں پھٹ گیا اور ہر حصہ ایک بڑے پہاڑ کے مانند ہوگیا۔
عصا مارنے سے سمندر میں بارہ راستے بن جانا: چنانچہ اللہ تعالیٰ نے بذریعہ وحی راہنمائی اور نشاندہی فرمائی کہ اپنی لاٹھی سمندر میں مارو، جس سے دائیں طرف کا پانی دائیں طرف اور بائیں طرف کا پانی بائیں طرف جامد وساکن پہاڑ کی طرح رک گیا۔ لیکن مفسرین کی تفصیل کردہ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ خشک راستہ ایک نہیں بلکہ بارہ راستے بنے تھے۔ اور بنی اسرائیل کے بارہ ہی قبیلے تھے۔ اور ہر قبیلے کے تقریباً بارہ ہزار افراد تھے۔ جو ہجرت کر کے آئے تھے۔ جب کہ فرعون کے لشکر کی تعداد ان سے بہت زیادہ تھی۔