سورة الشعراء - آیت 18
قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
فرعون نے کہا، کیا جب تم ایک چھوٹا سا بچہ (٨) تھے، تو ہم نے تمہاری پرورش نہیں کی تھی؟ اور تم نے اپنی عمر کے کئی سال ہمارے درمیان نہیں گزارے تھے؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا مکالمہ: فرعون نے اللہ کا پیغام سن کر اس کے جواب میں وہی کچھ کہا جس کا موسیٰ علیہ السلام کو پہلے سے خطرہ تھا، فرعون نے کہا کہ بچپن میں تمہاری پرورش ہم نے ہی کی تھی۔ تمہاری جوانی ہمارے درمیان ہی گزری تھی، پھر تم ہمارے مجرم بھی ہو، چند سال ادھر ادھر رہ کر اب تم پیغمبری کا دعویٰ کرنے لگے ہو۔ اور ہم پر دباؤ ڈالنے آگئے ہو، تمہیں تو ہمارا ممنون احسان ہونا چاہیے تھا، الٹا تم رسالت کا دعویٰ کر کے ہمیں آنکھیں دکھانے لگے ہو تم جیسا بھی کوئی احسان فراموش شخص ہو سکتا ہے؟