وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا
اور جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے ہیں اور جس جان کو اللہ نے حرام کیا ہے اسے ناحق قتل نہیں کرتے ہیں اور نہ وہ زنا کرتے ہیں اور جو کوئی ایسا کرے گا وہ اپنے گناہوں کا بدلہ پائے گا۔
سب سے بڑا گناہ: ایک حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ کون سا گناہ سب سے بڑا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کہ تو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائے حالانکہ اسی اکیلے نے تجھے پیدا کیا ہے اس نے کہا اس سے کم؟ فرمایا تیرا اپنی اولاد کو اس خوف سے مار ڈالنا کہ تو اسے کھلائے گا کہاں سے؟ پوچھا: اس کے بعد؟ فرمایا تیرا اپنی پڑوسی کی کسی عورت سے بدکاری کرنا۔ پس اس کی تصدیق میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (بخاری: ۴۷۶۱، مسلم: ۸۶) قتل حق کے ساتھ: حق کے ساتھ قتل کرنے کی تین صورتیں ہیں: (۱) اسلام کے بعد کوئی دوبارہ کفر اختیار کرے، جسے ارتداد کہتے ہیں۔ (۲)شادی شدہ ہو کر بدکاری کا ارتکاب کرے۔ (۳)یا کسی کو قتل کر دے کہ ان صورتوں میں ان لوگوں کو قتل کیا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی بندہ گناہ کرتا ہے تو وہ اس وقت مومن نہیں ہوتا۔ (بخاری: ۶۸۰۹)