سورة الفرقان - آیت 26
الْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ لِلرَّحْمَٰنِ ۚ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِرِينَ عَسِيرًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اس دن حقیقی بادشاہت صرف رحمن کی ہوگی، اور کافروں کے لیے وہ بڑا ہی سخت دن ہوگا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس دن صرف اللہ ہی کی بادشاہت ہوگی ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلّٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ﴾ (المومن: ۱۶) ’’آج ملک کس کے لیے ہے؟ صرف اللہ غالب وقہار کے لیے۔‘‘ ایک صحیح حدیث میں وارد ہے کہ: اللہ تعالیٰ آسمانوں کو اپنے داہنے ہاتھ میں لپیٹ لے گا اور زمینوں کو اپنے دوسرے ہاتھ میں لے لے گا، پھر فرمائے گا میں مالک ہوں میں فیصلہ کرنے والا ہوں، زمین کے بادشاہ کہاں ہیں؟ تکبر کرنے والے کہاں ہیں۔ (مسلم: ۲۷۸۷) وہ دن کفار پر بڑا بھاری ہو گا جس طرح مومن کے لیے قیامت کے دن کی مدت انتہائی مختصر اور آسان بنا دی جائے گی اتنی ہی کافر کے لیے یہ مدت طویل اور سخت تر ہوگی۔