سورة البقرة - آیت 278
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اے ایمان والو (375) اللہ سے ڈرو، اور جو سود لوگوں کے پاس باقی رہ گیا ہے، اگر ایمان والے ہو تو اسے چھوڑ دو
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعایٰ نے جھنجھوڑنے کی کوشش کی ہے تقویٰ کی طرف بلایا ہے۔ اللہ سے بچ کر کہیں نہیں جاسکتے ۔ سود کے ساتھ دعائیں قبول نہیں ہونگی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا جب ہر کوئی سود کھانے والا ہوگا اگر سود نہ بھی کھائے تو اس کا غبار اسے پہنچ کر رہے گا۔ آج کے دور میں دوسری دنیا کے لوگوں کی طرح مسلمانوں میں بھی سود کچھ اس طرح سرایت کر گیا ہے جس میں ہر شخص شعوری یا غیر شعوری طور پر متاثر ہورہا ہے۔(ابوداؤد: ۳۳۳۳۔ مسند احمد: ۲/۴۹۴، ح: ۱۰۴۱۰) سود کی حرمت کی بابت قرآن میں 7آیات ہیں ۔