إِنَّ الَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُوا فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ
جو لوگ (١٤) پاکدمن، گناہوں سے بے خبر، مومن عورتوں پر زنا کی تہمت لگاتے ہیں وہ بیشک دنیا آخرت میں ملعون ہیں اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے گستاخ پر اللہ کی لعنت: صحیحین میں ہے کہ بھولی بھالی مومن عورتوں پر تہمت لگانا ان سات تباہ کن گناہوں میں سے ہے جو سابقہ کیے کرائے پر پانی پھیر دیتے ہیں۔ (بخاری: ۲۷۶۶، مسلم: ۸۹) جب عام مسلمان عورتوں پر طوفان اٹھانے والوں کی سزا یہ ہے تو انبیاء کی بیویوں پر جو مسلمانوں کی مائیں ہیں بہتان باندھنے والوں کی سزائیں کیا ہوں گی؟ اور خصوصاً اس بیوی پر جو صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی صاحب زادی تھیں۔ لہٰذا ایسے تہمت لگانے والے منافقین پر دنیا میں بھی لعنت برستی رہے گی اور آخرت میں یہ لوگ جہنم کے سب سے نچلے طبقہ میں ہوں گے۔