إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
سوائے ان لوگوں کے جو اس گناہ کے بعد توبہ کرلیں اور اپنی اصلاح کرلیں، تو بیشک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔
تہمت لگانے والے مجرم: جو لوگ کسی عورت یا کسی مرد پر زنا کاری کی تہمت لگائیں اور ثبوت نہ دے سکیں تو انھیں اسی کوڑے لگائے جائیں گے۔ ہاں اگر وہ اس کی شہادت پیش کر دیں تو حد سے بچ جائیں گے اور جن پر جرم ثابت ہوا ہے ان پر حد قائم کی جائے گی۔ اگر شہادت نہ پیش کر سکیں تو اسی کوڑے بھی لگیں گے اور آئندہ کے لیے ان کی شہادت بھی غیر مقبول رہے گی اور وہ عادل نہیں بلکہ فاسق سمجھے جائیں گے اور جو لوگ اللہ کے حضور توبہ کر لیں انھیں پوری طرح اپنے گناہ کا احساس اور ندامت ہو اور آئندہ کبھی ایسی حرکت نہ کریں تو اب وہ اللہ کے نزدیک فاسق نہیں رہیں گے البتہ پہلی دونوں دنیوی سزائیں انھیں بھگتنا ہی ہوں گی۔ امام مالک، احمد اور شافعی رحمہم اللہ کا مذہب تو یہ ہے کہ توبہ سے شہادت کا مردود ہونا اور فاسق ہونا ختم ہو جائے گا اور اس کی دلیل یہی ہے کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ غفور رحیم ہے۔