لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ ۗ وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَلِأَنفُسِكُمْ ۚ وَمَا تُنفِقُونَ إِلَّا ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ ۚ وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَيْرٍ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ وَأَنتُمْ لَا تُظْلَمُونَ
(اے میرے رسول !) انہیں ہدایت (369) دینا آپ کی ذمہ داری نہیں، لیکن اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے، اور تم جو بھی کوئی اچھی چیز (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو گے، تو اس کا فائدہ خود تمہیں ہی پہنچے گا، اور تم جو کچھ بھی خرچ کرو، صرف اللہ کی رضا کے لیے کرو، اور تم جو بھی کوئی اچھی چیز (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو گے اس کا پورا پورا بدلہ تمہیں دیا جائے گا، اور تم پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
شان نزول: مسلمان اپنے مشرک رشتہ داروں کی مدد کرنا جائز نہیں سمجھتے تھے۔ او ر وہ چاہتے تھے کہ وہ مسلمان ہوجائیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہدایت کے راستے پر لگا دینا یہ صرف اللہ کا اختیار ہے دوسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ تم جو کچھ بھی خرچ کرو گے اس کا پورا پورا اجر ملے گا۔ جس سے معلوم ہوا کہ غیر مسلم رشتہ داروں کے ساتھ بھی صلہ رحمی کرنا باعث اجر ہے۔ تاہم زکوٰۃ صرف مسلمانوں کا حق ہے غیر مسلم کو نہیں دی جاسکتی۔ غیر مسلموں کی مدد کرنے سے آپکے دین کو وسعت ملے گی۔ لوگ اسے وسعت والا دین سمجھیں گے۔