سورة المؤمنون - آیت 43
مَا تَسْبِقُ مِنْ أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَمَا يَسْتَأْخِرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
کوئی گروہ اپنے وقت مقرر سے نہ آگے بڑھ سکتا ہے اور نہ پیچھے سکتا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی یہ سب امتیں بھی قوم نوح اور قوم عاد علیہما السلام کی طرح، جب ان کی ہلاکت کا مقررہ وقت آ گیا تو تباہ ہو گئیں۔ ایک لمحہ آگے پیچھے نہ ہوئیں۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لِكُلِّ اُمَّةٍ اَجَلٌ اِذَا جَآءَ اَجَلُهُمْ فَلَا يَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّ لَا يَسْتَقْدِمُوْنَ﴾ (یونس: ۴۹) ’’ہر امت کے لیے ایک وقت معین ہے۔ جب ان کا وہ معین وقت آ پہنچتا ہے تو ایک گھڑی نہ پیچھے ہٹ سکتے ہیں اور نہ آگے سرک سکتے ہیں۔‘‘