سورة الحج - آیت 10

ذَٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ يَدَاكَ وَأَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

(اور اس سے کہیں گے کہ) یہ ان اعمال کا بدلہ ہے جنہیں تمہارے دونوں ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا اور بیشک اللہ اپنے بندوں کے حق میں ظالم نہیں ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایسا شخص دراصل تین جرائم کا مرتکب ہوتا ہے ایک تو اس نے جہالت، تعصب، ہٹ دھرمی کی بنا پر وحی الٰہی کا انکار کیا جب کہ اس کے پاس نہ کوئی تجرباتی دلیل تھی نہ عقلی اور نہ نقلی۔ دوسرے اس نے تکبر اور پندار نفس کا مظاہرہ کیا اور تیسرے وہ اور لوگوں کو بھی راہ حق سے دور رکھنے کا سبب بنا۔ لہٰذا وہ عذاب شدید سے پیشتر واضح طور پر بتا دیا جائے گا کہ یہ تمہارے اپنے ہی بھیجے ہوئے اعمال کا نتیجہ ہے، اور اللہ تعالیٰ کسی پر خواہ مخواہ ظلم نہیں کرتا۔