سورة الحج - آیت 0
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
تعارف: اس سورت میں تین گروہ مخاطب ہیں۔ (۱) مشرکین مکہ۔ (۲) مذبذب اور متردد مسلمان۔ اور (۳) مومنین وصادقین۔ مشرکین سے خطاب کی ابتدا مکے میں کی گئی اور مدینے میں اس کا سلسلہ پورا کیا گیا۔ اس خطاب میں ان کو پورے زور کے ساتھ متنبہ کیا گیا۔ کہ تم نے ضد اور ہٹ دھرمی کے ساتھ خدا کو چھوڑ کر معبودان باطلہ پر اعتماد کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلا دیا اب تمہارا انجام بھی وہی ہوگا جو تم سے پہلے اس روش پر چلنے والوں کا ہو چکا۔ پوری سورت میں جگہ جگہ تذکیر و نصیحت بھی ہے۔ اور شرک کے خلاف توحید وآخرت کے حق میں موثر دلائل بھی پیش کیے گئے ہیں۔