سورة الأنبياء - آیت 109
فَإِن تَوَلَّوْا فَقُلْ آذَنتُكُمْ عَلَىٰ سَوَاءٍ ۖ وَإِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ أَم بَعِيدٌ مَّا تُوعَدُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس اگر وہ لوگ منہ پھیر لیں تو آپ کہہ دیجیے کہ میں نے تمہیں پورے طور پر خبر کردی ہے اور میں نہیں جانتا کہ تم سے جس عذاب کا وعدہ کیا جارہا ہے اس کا وقت قریب ہے یا دور۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ اپنے نبی برحق کو حکم دیتا ہے کہ آپ مشرکوں سے کہہ دیں کہ میری جانب یہی وحی کی جاتی ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے۔ تم سب بھی اسے تسلیم کر لو۔ اور چاہے تو انکار کر دو انکار کی صورت میں تم پر عذاب ضرور آئے گا لیکن میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ عذاب کب آئے گا؟ جلد آئے گا یا دیر سے آئے گا کیونکہ میں عالم الغیب نہیں ہوں ظاہر اور باطن کا عالم اللہ ہی ہے۔ جو تم چھپا کر کرو یا ظاہر کرو اسے سب علم ہے۔ چھوٹا، بڑا کھلا چھپا ہر قسم کا عمل سب کچھ وہ جانتا ہے۔