سورة الأنبياء - آیت 103
لَا يَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الْأَكْبَرُ وَتَتَلَقَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ هَٰذَا يَوْمُكُمُ الَّذِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
انہیں سب سے بڑی گھبراہٹ (جو دوسری بار صور پھونکے جانے کے بعد لوگوں کو لاحق ہوگی) غمگین نہیں بنائے گی، اور فرشتے ان کا استقبال کریں گے (اور ان سے کہیں گے) یہی ہے تم لوگوں کا وہ دن جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قیامت کے دن گھبراہٹوں سے وہ قطعاً پریشان حال نہ ہوں گے بلکہ انھیں مکمل اطمینان میسر ہوگا اس لیے یہ سب کچھ ان کے عقائد اور ان کی توقعات کے مطابق ہو رہا ہوگا۔ فرشتے آکر انھیں سلام کریں گے اور جنت میں داخل کرنے کے لیے خود ان کے استقبال کو آئیں گے اور کہیں گے کہ جس دائمی راحت و حسرت کا تم سے دنیا میں وعدہ کیا جاتا رہا، آج اس کے پورا ہونے کا وقت آگیا ہے۔