سورة الأنبياء - آیت 102
لَا يَسْمَعُونَ حَسِيسَهَا ۖ وَهُمْ فِي مَا اشْتَهَتْ أَنفُسُهُمْ خَالِدُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
وہ لوگ اس کی آہٹ بھی نہیں سن پائیں گے اور جن نعمتوں کی خواہش کریں گے ان میں ہمیشگی کی زندگی گزاریں گے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ان آیات میں مشرکوں اور ان کے معبودوں کے مقابلہ میں نیک لوگوں کے احوال کا ذکر کیا گیا ہے۔ خواہ انھیں کسی نے معبود بنا رکھا تھا یا نہیں، ایسے لوگ جہنم سے اتنے دور رکھے جائیں گے کہ وہ اہل دوزخ کی کسی قسم کی چیخ و پکار یا آہٹ تک نہ سننے پائیں گے اور وہ ان سے دور رہ کر اللہ تعالیٰ کے دی ہوئی نعمتوں میں سے اپنی حسب پسند نعمتوں کے مزے اُڑائیں گے۔