لَوْ يَعْلَمُ الَّذِينَ كَفَرُوا حِينَ لَا يَكُفُّونَ عَن وُجُوهِهِمُ النَّارَ وَلَا عَن ظُهُورِهِمْ وَلَا هُمْ يُنصَرُونَ
کاش اہل کفر یہ جان لیتے کہ اس وقت وہ آگ کو نہ اپنے چہروں سے دور کرسیں گے اور نہ اپنی پیٹھوں سے اور نہ کوئی ان کی مدد کرے گا۔
یہ لوگ چونکہ عذاب الٰہی کو، قیامت کے آنے کو محال جانتے تھے اس لیے جرأت سے کہتے تھے کہ بتلاؤ تو سہی تمھارے یہ ڈراوے کب پورے ہوں گے انھیں جواب دیا جاتا ہے کہ اگر تم سمجھ دار ہوتے اور اس دن کی ہولناکیوں سے آگاہ ہوتے تو جلدی نہ مچاتے پھر جب وہ وقت سامنے آجائے گا اور انھیں آگے سے پیچھے سے، دائیں سے بائیں سے، اوپر سے، نیچے سے غرض ہر طرف سے آگ گھیرے ہوئے ہوگی تو اس سے بچاؤ کی انھیں کوئی صورت نظر نہ آئے گی، اور آج یہ جو کچھ باتیں بنا رہے ہیں اس دن ایسے حواس باختہ ہوں گے کہ ان میں سے کوئی بات بھی انھیں یاد نہ رہے گی۔