سورة البقرة - آیت 244
وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اللہ کی راہ میں قتال (338) کرو اور جان رکھو کہ اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس آیت میں مسلمانوں کو جہاد کا حکم دیاجا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کی خرابی کو بتا کر مسلمانوں کو سمجھایا ہے کہ موت سے ڈرو گے تو وہ تو ٹلنے والی نہیں۔ اس لیے اللہ جو حکم دے اُسے مان لینا چاہیے۔ اللہ کے ہر فیصلے میں حکمت ہوتی ہے۔ رسول اللہ كی بعثت کا تقاضا ہے کہ اپنی جان، مال، سب اللہ کی راہ میں لگادو اللہ کی خاطر بھاگو۔ جہاد کرو اللہ کی راہ میں۔ موت و حیات تو اللہ کے قبضے میں ہے اور موت کا وقت بھی متعین ہے جسے جہاد سے گریز وفرار کرکے تم ٹال نہیں سکتے۔