سورة طه - آیت 133

وَقَالُوا لَوْلَا يَأْتِينَا بِآيَةٍ مِّن رَّبِّهِ ۚ أَوَلَمْ تَأْتِهِم بَيِّنَةُ مَا فِي الصُّحُفِ الْأُولَىٰ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور کفار کہتے ہیں کہ وہ اپنے رب کے پاس سے ہمارے لیے کوئی نشانی (٦١) کیوں نہیں لے کر آتا ہے، کیا آپ کی نبوت سے متعلق جو دلائل گزتہ آسمانی کتابوں میں پائے جاتے ہیں وہ ان کو نہیں پہنچی ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قرآن کریم سب سے بڑا معجزہ: کفار مکہ کا یہ بھی اعتراض تھا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ نبی اپنی سچائی کا کوئی معجزہ ہمیں نہیں دکھاتے۔ جو اب ملتا ہے کہ قرآن کریم جو اگلی کتابوں کی خبر کے مطابق اللہ تعالیٰ نے اپنے اس نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم پر اُتارا ہے۔ جو نہ لکھنا جانیں نہ پڑھنا(صلی اللہ علیہ وسلم) دیکھ لو اس میں اگلے لوگوں کے حالات مذکور ہیں اور بالکل ان کتابوں کے مطابق ہیں جو اللہ کی طرف سے اس (قرآن) سے پہلے نافذ شدہ ہیں۔ قرآن ان سب کا نگہبان ہے۔ چونکہ اگلی کتابیں کمی بیشی سے پاک نہیں رہیں اس لیے قرآن اُترا ہے کہ ان کی صحت اور غیر صحت کو ممتاز کر دے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿قُلْ اِنَّمَا الْاٰيٰتُ عِنْدَ اللّٰهِ﴾ (العنکبوت: ۵۰) یعنی کہہ دے کہ اللہ تعالیٰ رب العالمین ہر قسم کے معجزات ظاہر کرنے پر قادر ہے۔ میں تو صرف تنبیہ کرنے والا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہوں میرے قبضے میں کوئی معجزہ نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ہر نبی کو ایسے معجزے ملے کہ انھیں دیکھ کر لوگ انکی نبوت پر ایمان لے آئے۔ لیکن مجھے جیتا جاگتا او رہمیشہ رہنے والامعجزہ دیا گیا یعنی اللہ کی کتاب قرآن مجید، جو بذریعہ وحی مجھ پر اتری۔ پس مجھے اُمید ہے کہ قیامت کے دن تمام نبیوں کے تابعداروں سے میرے تابعدارزیادہ ہوں گے۔ (بخاری: ۴۹۸۱، مسلم: ۱۵۲) یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ بیان ہوا ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے اور معجزے تھے ہی نہیں۔ آپ کے ہاتھوں اس قدر معجزات سرزد ہوئے جو گنتی میں نہیں آسکتے۔ لیکن ان تمام معجزوں سے بڑھ چڑھ کر آپ کا سب سے اعلیٰ معجزہ یہ قرآن مجید ہے۔