وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا وَصَرَّفْنَا فِيهِ مِنَ الْوَعِيدِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ أَوْ يُحْدِثُ لَهُمْ ذِكْرًا
اور جو اس طرح ہم نے قرآن کو عربی زبان (٤٧) میں نازل کیا ہے اور اس میں ہم نے لوگوں کو دھمکی دینے اور ڈرانے کے مختلف انداز اختیار کیے ہیں تاکہ وہ تقوی کی راہ اختیار کریں یا (قرآن) ان کے دل میں کوئی عبرت و نصیحت پیدا کردے۔
وعدہ حق، وعید حق: چونکہ قیامت کا دن آنا ہی ہے۔ اور اس دن نیک و بد اعمال کا بدلہ ملنا ہی ہے۔ لوگوں کو ہوشیار کرنے کے لیے ہم نے بشارت دینے والا اور ڈرانے والا اپنا پاک کلام عربی صاف زبان میں اُتارا، تاکہ لوگ برائیوں سے بچیں، بھلائیوں کو حاصل کرنے میں لگ جائیں یا ان کے دلوں میں غور و فکر اور نصیحت و پند پیدا ہو، وہ اطاعت کی طرف جھک جائیں اور نیک کاموں میں لگ جائیں۔ ممکن ہے کہ یہ سوچ ان کی ہدایت کا سبب بن جائے۔