سورة طه - آیت 85
قَالَ فَإِنَّا قَدْ فَتَنَّا قَوْمَكَ مِن بَعْدِكَ وَأَضَلَّهُمُ السَّامِرِيُّ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اللہ نے کہا، ہم نے تو آپ کے آنے کے بعد آپ کی قوم کو فتنہ میں مبتلا کردیا ہے اور سامری نے انہیں گمراہ کردیا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
موسیٰ علیہ السلام کے بعد شرک: جب آپ کوہ طور پر عبادت میں مصروف تھے اور اس انتظار میں تھے کہ چالیس دن پورے ہونے پر اللہ تعالیٰ کتاب ہدایت عطا فرمائیں گے تو اسی دوران آپ کی قوم نے آپ کے بعد بچھڑے کی عبادت شروع کر دی۔ سامری نے ان کے لیے ایک بچھڑا تیار کیا اور یہ لوگ اس کی پوجا پاٹ میں لگ گئے۔ اس واقعہ کی اطلاع اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو وہیں طور پر دے دی۔ آپ کو اس اطلاع سے اپنی قوم پر غصہ تو بہت آیا مگر وہاں کا قیام بھی بہت ضروری تھا۔ لہٰذا آپ اپنے نفس پر جبر کرکے معینہ مدت تک وہیں رکے رہے۔