سورة مريم - آیت 22

فَحَمَلَتْهُ فَانتَبَذَتْ بِهِ مَكَانًا قَصِيًّا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

چنانچہ وہ حاملہ (١٠) ہوگئی، تو اسے لیے ایک دور جگہ چلی گئی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سیدہ مریم علیہا السلام میں روح جبرائیل نے پھونکی تھی یا اللہ نے؟ روایات میں ہے کہ یہ کہہ کر سیدنا جبرائیل نے سیدہ مریم کی قمیص کے گریبان میں روح پھونکی۔ جیسے سورہ تحریم میں اللہ تعالیٰ نے اس بات کو اپنی طرف سے منسوب کرتے ہوئے فرمایا: فَنَفَخْنَا فِیْہِ مِنْ رُّوْحِنَا۔ یعنی یہ روح ہم نے پھونکی۔ اسی سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جبرائیل نے یہ کیوں کہا تھا ’’تاکہ میں تجھے ایک پاکیزہ لڑکا عطا کروں‘‘ اس نفخہ جبرائیل یا نفخہ الٰہی سے سیدہ مریم علیہا السلام کو حمل ٹھہر گیا۔ اسی وجہ سے آپ علیہ السلام کو روح اللہ کہتے ہیں۔ جب آپ حاملہ ہوگئیں تو اب شرم کے مارے وہاں رہنا گوارا نہ کیا اور آپ بیت المقدس کا حجرہ چھوڑ کر دور کسی مقام پر چلی گئیں، کہتے ہیں کہ یہ مقام بیت اللحم تھا جو وہاں سے تقریباً آٹھ میل دور ہے۔