سورة الكهف - آیت 84
إِنَّا مَكَّنَّا لَهُ فِي الْأَرْضِ وَآتَيْنَاهُ مِن كُلِّ شَيْءٍ سَبَبًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بیشک ہم نے سرزمین پر اسے (٥٢) حکومت تھی تھی اور ہر چیز کے لیے اسے سامان دیا تھا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سببًا: سببٌ کے اصلی معنی رسی کے ہیں اس کا اطلاق ایسے ذریعے اور وسیلے پر ہوتا ہے جو حصول مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس اعتبار سے سببًا کے معنی ہیں، ’’ہم نے اسے ایسے ساز و سامان اور وسائل مہیا کیے جن سے کام لے کر اس نے فتوحات حاصل کیں، دشمنوں کا غرور خاک میں ملا دیا اور ظالم حکمرانوں کو نیست و نابود کیا۔ سبب کا دوسرا معنی راستہ ہے یا یہ مطلب ہے کہ اللہ کے دیے ہوئے وسائل سے اس نے مزید وسائل تیار کیے۔ جس طرح اللہ کے پیدا کردہ لوہے سے مختلف قسم کے ہتھیار اور اسی طرح دیگر خام مواد سے بہت سی اشیاء بنائی جاتی ہیں۔