سورة الكهف - آیت 81

فَأَرَدْنَا أَن يُبْدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَيْرًا مِّنْهُ زَكَاةً وَأَقْرَبَ رُحْمًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تو ہم نے چاہا کہ ان کا رب اس لڑکے کے بدلے انہیں کوئی ایسا لڑکا دے جو نیکی و پاکیزگی اور شفقت و رحمت میں اس سے بہتر ہو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

چنانچہ اس مقتول لڑکے کے نعم البدل کے طور پر اللہ انھیں جو اولاد دے گا وہ اللہ کی اور والدین کی بڑی فرمانبردار ہو گی۔ والدین اس سے اور وہ والدین سے بہت محبت کرے گا۔ اس سلسلے میں بھی میں نے کوئی برا کام نہیں کیا بلکہ نیک والدین کو گمراہ ہونے سے بچا لیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کا نعم البدل بھی انھیں عطا کرنا ان کے مقدر میں لکھ رکھا تھا۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ابی بن کعب سے نقل کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ لڑکا جسے خضر علیہ السلام نے قتل کیا تھا، یہ روز اول ہی سے کافر پیدا ہوا تھا۔ (مسلم: ۲۶۶۱، ابو داؤد: ۴۷۰۶، ترمذی: ۳۱۵۰)